اسرائیلی زندانوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کے قاید مروان البرغوثی کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے اسیران کی بھوک ہڑتال پرنظر رکھنے والی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ نو روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی کی حالت کافی تشویشناک ہوچکی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کی بھوک ہڑتال کی نگران کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مروان البرغوثی کی طبی حالت کافی خراب ہے اور ان کے فوری طبی معائنے کی ضرورت ہے۔
مرکزامور اسیران اور کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر البرغوثی اس وقت جلمہ جیل میں قید ہیں جہاں ان کے فوری علاج معالجے کی ضرورت ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھوک ہڑتال کے باعث البرغوثی پر غشی کےدورے پڑ رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الجلمہ جیل کے ڈائریکٹر نے ایک دوسرے اسیر ناصر ابو حمید سے کہا ہے کہ وہ البرغوثی کو علاج کے لیے آمادہ ہونے پر تیار کریں۔ تاہم انہوں نے البرغوثی کو علاج پرقائل کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ اگر البرغوثی کی موت بھوک ہڑتال کے نتیجے میں ہوتی ہے وہ شہید کہلائیں گے۔
خیال رہے کہ اسیر مروان البرغوثی سمیت کوئی ڈیڑھ ہزار فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی زندانوں میں گذشتہ نو روز سے مسلسل بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ جیسے جیسے بھوک ہڑتال کا دورانیہ بڑھتا جا رہا ہے ایسے ہی اسیران کی حالت تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔