یکشنبه 11/می/2025

اسرائیلی عدالت سے فلسطینی عالم دین کی انتظامی حراست میں توسیع

پیر 24-اپریل-2017

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے ممتاز فلسطینی مذہبی اور مزاحمتی رہ نما الشیخ باجس نخلہ کی انتظامی حراست میں تین ماہ کی توسیع کی ہے۔ وہ اس سے قبل چار ماہ کے لیے انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل تھے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمالہ رام اللہ کے علاقے الجلزون کیمپ سے تعلق رکھنے والے باجس نخلہ کی چار ماہ کی انتظامی حراست ختم ہونے ایک روز بقل ان کی مدت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

خیال رہے کہ باجس نخلہ رام اللہ کے علاقے کے اہم مذہبی شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ وہ18 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ قید کا زیادہ عرصہ انتظامی حراست پر مشتمل ہے۔ انہیں سنہ 1993ء میں فلسطین سے بے دخل کیا تھا۔

اسیر رہ نما کی اہلیہ نے بتایا کہ اس  کے شوہر کو سنہ 1992ء میں ایک سال کے لیے لبنان کے مرج الزھور کے علاقے میں بے دخل کردیا گیا تھا۔ وہ اٹھا سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں جس میں آدھی سے زاید قید انتظامی حراست پر مشتمل ہے۔ انہیں مسلسل 39 ماہ تک انتظامی قید میں رکھا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی