چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل اندرون میں انسانی حقوق کی پامالی کا مرتکب: ابو عرار

پیر 24-اپریل-2017

اسرائیلی پارلیمنٹ میں عرب رکن کنیسٹ نے صہیونی ریاست پر الزام عاید کیا ہے حکومت سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب رکن کنیسٹ طلب ابو عرار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہودی آباد کار اسرائیلی فوج اور پولیس کی سرپرستی میں فلسطینی شہریوں کی جان ومال پرحملے کررہے ہیں۔

ایک بیان میں طلب عرار نے کہا کہ بئر سبع  شہر میں یہودی غنڈہ گردی عام ہوچکی ہے اور یہودی نسل پرست ٹولے منظم انداز میں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کے مرتکب ہیں۔

ابوعرار نے کہا کہ بئرسبع جزیرہ نما النقب ہزاروں فلسطینیوں کا مرکز ہے مگر یہ شہر اب فلسطینیوں کے لیے غیر محفوظ ہوچکاہے۔ اسرائیلی ریاست ایک منظم منصوبے کے تحت اندورن فلسطین میں رہنے والی عرب آبادی پرعرصہ حیات تنگ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بسوں میں عربی پیغامات ختم کرکےاس کی جگہ عبرانی پیغامات کو عام کرنا فلسطینی آبادی کے خلاف نسل پرستی کا واضح ثبوت ہے۔

عرب رکن کنیسٹ کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے دو فوجیوں سمیت چھ یہودی دہشت گردوں کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونیوں کی غںڈہ گردی عام ہے اور ریاستی دہشت گردی کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس نے بئر سبع سے دو فوجیوں سمیت چھ یہودی دہشت گردوں کو حراست میں لیا ہے جو فلسطینیوں کی جان ومال پرحملوں کی ملوث پائے گئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی