اسرائیل میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے’بتسلیم‘ نے اسرائیلی زندانوں میں اجتماعی بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی انسانی حقوق گروپ ’بتسلیم‘ 9 مئی کو اپنا دسواں یوم تاسیس منا رہی ہے۔ اس روز مختلف مقامات پرہونے والی تقریبات کے لیے تنظیم کی طرف سے سی ڈیز بھی جاری کی گئی ہیں جن میں فلسطین میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی اسیران کے مسائل اور مطالبات کو بھی اجاگر کیاجا رہا ہے۔
اس سلسلے میں بتسلیم ایک دستاویزی فلمی نمائش کا بھی اہتمام کرے گی جس میں فلسطین میں گذشتہ پچاس سال سے جاری اسرائیلی فوج کے مظالم کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس نمائش کے لیے ’بدتر میں بہتر‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق ’بتسلیم‘ نئے سنہ 2007ء کو غرب اردن میں شہریوں میں کیمرے تقسیم کیے اور انہیں کہا گیا تھا کہ وہ انسانی حقوق کی پامالیوں کو ان کیمروں میں محفوظ کریں۔ یہودی آباد کاروں کے حملوں اور نقل وحرکت کی راہ میں عاید پابندیوں کے واقعات کو رپورٹ کرکے تصاویر اور ویڈیوز کی شکل میں محفوظ کریں۔
بتسلیم کی نمائش سے تین روز قبل فلسطینی فوٹو گرافروں خدیجہ اور نیوین بشارات کی تیار کردہ دستاویزی فلموں کی سی ڈیز پیش کی جائیں گی۔ ان دونوں خواتین نے وادی اردن میں اپنے خاندانوں کو درپیش مشکلات کو ان سی ڈیز میں محفوظ کیا ہے۔ اس ان سی ڈیز میں محفوظ مناظر میں وادی اردن میں قائم یہودی کالونیوں اور ان کی وجہ سے درپیش مشکلات، فلسطینیوں کو پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات سے محرومی کو اجاگر کرنے کی منفرد کوشش کی گئی ہے۔