قابض صہیونی فوج کی طرف سے آئے روز فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن مہم کے دوران نہ صرف فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ حراست میں لیا جاتا ہے بلکہ گھروں پر چھاپے مار کر وسیع پیمانے پر لوٹ مار مچائی جاتی ہے۔
لوٹ مار کی تازہ مثال گذشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں دیکھی گئی جہاں قابض فوج نے ایک فلسطینی شہری کے گھر سے ایک لاکھ ڈالر کے برابر رقم لوٹ لی۔
مقامی ذرائع کاکہنا ہے کہ قابض صہیونی فوجیوں کی بھاری نفری نے مغربی جنین میں السیلہ الحارثیہ کے مقام پر فلسطینی شہری خالد سلیم رشید زیدو کے گھر کا محاصرہ کیا۔ گھر میں داخل ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر تلاشی کی آڑ میں تورڑپھوڑ کی گئی۔ اس کی الماری توڑ کراندر رکھے طلائی زیورا اور بھاری رقم لوٹ لی۔ ان طلائی زیورات اور رقم کی مالیت ایک لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔
زیدو نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے رات کے آخری پہر تین بجے اس کے گھر میں لوٹ مار شروع کی۔ گھر میں موجود 60 ہزار اردنی دینار لوٹ لیے۔ یہ خطیر رقم اسے حال ہی میں ایک تنازع کی صلح کے عوض ملی تھی۔ اس کے علاوہ طلائی زیورات جن کی مالیت 6000 اردنی دینار بتائی جاتی بھی قبضے میں لے لی۔
قابض فوجیوں کے ہاتھوں لٹنے والے فلسطینی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے نہ صرف اس کی رقم واپس نہیں کی بلکہ وہ اسے گاڑی ضبط کرنے کی بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔