لبنان میں مختلف مکاتب فکرکے علماء کرام نے اسرائیلی زندانوں میں اپنے جائز حقوق کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنےوالے اسیران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ علماء نے پوری مسلم امہ پر فلسطینی اسیران کی مدد اور نصرت کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی اسیران کے حقوق کی حمایت عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان میں علماء کرام کی مشاوری کونسل کے ترجمان الشیخ محمد صالح الموعد نے ایک بیان میں خبردار کیا بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کے خلاف اسرائیل کی انتقامی کارروائیوں اور انہیں قید تنہائی میں ڈالنے کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم پر ڈھائے جانے والے اسرائیل مظالم پرعالم اسلام کی خاموشی شرمناک ہے۔ صہیونی ریاست نے منظم فوجی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے نہتے ہزاروں فلسطینیوں کو جیلوں کی غاروں میں ڈال رکھا ہے جہاں انہیں ادنیٰ درجے کے انسان حقوق بھی حاصل نہیں ہیں۔ یہ فلسطینی اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کی پاداش میں زندانوں میں ڈالے گئے ہیں۔ ان کی حمایت اور نصرت عالم اسلام پر فرض اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم پرخاموشی اجتماعی جرم کے مترادف ہے۔
لبنانی علماء کونسل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل مزاحمتی رہ نما پوری امت مسلمہ کے ہیرو ہیں اور ان کی حمایت کے لیے آواز بلند کرنا ہم سب کی دینی، اخلاقی، سیاسی اور ملی ذمہ داری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے فلسطینی بے سروسامانی کے عالم میں جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کے ہاتھ میں سنگ وخشت کے سوا کچھ نہیں جب کہ صہیونی دشمن روایتی اور غیر روایتی تباہ کن ہتھیاروں سے لیس ہے۔ فلسطینی قوم عالم اسلام کی نیابت میں قبلہ اول کے دفاع اور اس کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔