اسرائیلی جیلوں میں اجتماعی بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلیے فلسطین بھر میں مظاہرے اور ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہاہے۔ اسی ضمن میں کل جمعرات کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں سیکڑوں فلسطینی بچوں نے بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے طویل انسانی زنجیر بنائی۔ اس موقع پرخواتین اور بڑی عمر کے افراد بھی موجود تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے بچوں کی انسانی زنجیر کا اہتمام اسیران کے اہل خانہ کی نمائندہ کمیٹی کی طرف سے کیا گیا تھا۔ انسانی زنجیر میں مختلف عمر کے 500 بچوں اور بچیوں نے شرکت کی۔ بچوں نے سفید شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر’ہم اسیران کے ساتھ ہیں‘ کا نعرہ درج تھا۔ اس کے ساتھ بچوں اور بچیوں نے اسیران سے یکجہتی کے نعروں پرمبنی بینرز اور پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے۔ بچوں نے اسیران کی رہائی کے حق اور اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فلسطین کا بچہ بچہ اسیر بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہے۔ نابلس کے پانچ سو بچوں نے اجتماعی انسانی زنجیر بنا کر یہ ثابت کیا ہے کہ قوم کا ہر فرد بھوک ہڑتال کرنے والے اپنے قیدی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔