انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ بجلی کے بحران نے صحت کے شعبے کو سنگین خطرات سے دوچار کیا ہے اور اسپتالوں میں موجود فلسطینی مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ریڈ کراس کی نمائندہ کمیٹی کی ترجمان سہیر زقوت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بجلی کے بحران کے باعث گذشتہ ایک ہفتے سے غزہ میں اسپتالوں میں مریضوں کی حالت انتہائی کٹھن ہوچکی ہے۔ شہریوں کے گھروں میں بھی چوبیس میں سے صرف چھ گھنٹے بجلی آرہی ہے جب کہ اسپتالوں کا عالم اس سے بھی بد تر ہے جہاں مریض شدید گرمی اور بجلی کی عدم دستیابی کے باعث بلبلا اٹھے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ نو روز سے غزہ کی پٹی کو پاور پلانٹ کے لیے ایندھن کی سپلائی بند ہے۔ چند ماہ قبل بھی غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حل میں ترکی اور قطر کی طرف سے امداد فراہم کی گئی تھی۔ فلسطینی اتھارٹی نے حال ہی میں غزہ کی پٹی کوایندھن کی قیمت تین گنا بڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں غزہ کے لیے ایندھن کی خریداری مشکل ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بھی غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے باعث ساپتالوں میں مریضوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث اسپتالوں میں طبی خدمات محدود کردی گئی ہیں۔ بجلی کے بحران کے باعث مریضوں کا تشخیصی عمل بری طرح متاثر ہوا ہے۔