فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی شام کو قابض صہیونی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں السواحر کے مقام پر ایک 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ شہید نوجوان کی شناخت صہیب موسیٰ مشہور مشاہرہ کے نام سے کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کو یہودی آباد کاروں کو اپنی گاڑی تلے کچلنے کے شبے میں گولیاں ماریں۔
عینی شاہدین کے مطابق جنوبی بیت لحم میں عتصیون چوک میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کی کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اس میں سوار نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ زخمی نوجوان کئی گھنٹے موت اور زندگی کی کشمکش میں بے یارو مدد گار پڑا رہا اور آخر کار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے ڈائریکٹر برائے ہنگامی طبی امداد محمد عوض نے بتایا کہ عتصیون چوک میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوان تک امدادی کارکنوں نے رسائی کی کوشش کی تھی مگر اسرائیلی فوجیوں نے اس تک پہنچنے سے روک دیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے پانی گاڑی ایک یہودی آباد کار پر چڑھا دی تھی جس پر فلسطینی کو فدائی حملہ آور ہونے کے شبے میں گولیاں مری گئیں۔
ادھر اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں یہ اطلاعات بھی آئی ہیں کہ فلسطینی شہری کی کار کی ٹکر سے زخمی آباد کار کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔