کل منگل کواسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 64 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کو علی الصباح 31 یہودی مراکشی دروازے[باب المغاربہ] کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ جب کہ 33 یہودیوں نے شام کے وقت مسجد پر دھاوا بولا۔ یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد مسجد کے اندرونی اطراف میں گھومتے اور سیٹیا بجاتے رہے۔
صہیونی حکام نے علی الصباح مسجد اقصیٰ کا مراکشی دروازہ یہودیوں کی آمد روفت کے لیے کھول دیا تھا۔ یہ دروازہ مقامی وقت کے مطابق دن ساڑھے گیارہ بجے تک کھلا رکھا گیا۔
یہودی آباد کار مسجد میں گھسنے کے بعد باب الرحمۃ تک جا پہنچے جہاں فلسطینی محافظوں اور یہودی شرپسندوں کے درمیان کھینچا تانی بھی ہوئی۔ تاہم فلسطینی محافظ یہودیوں کو وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اتوار کو علی الصباح ہی سے مسجد اقصیٰ کےتمام داخلی اور خارجی راستوں پر اسرائیلی فوج کے مسلح دستے تعینات تھے۔