قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں ناجائزہ طور پر تعمیر کی جانے والی بسغات زیئف اور رمات شلومو نامی د و یہودی بستیوں میں بدھ کے روز 212 نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دیدی۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق منظور کردہ نئے رہائشی مکانات علاقے میں یہودی آبادکاری کے اس وسیع منصوبے کا حصہ ہے جن پرنئی امریکی انتظامیہ کے دور میں عمل درآمد کیا جائے گا۔
یاد رہے اسرائیلی کابینہ نے گذشتہ ماہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک نئی یہودی بستی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ اس بستی میں عمونہ یہودی بستی سے بیدخل ہونے والے آبادکاروں کو بسایا جائے گا۔ عمونہ یہودی بستی فلسطینیوں کی نجی جائیداد پر تعمیر ہونے کی بنا پر کو صہیونی ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دی تھی اور یہودیوں کے لئے وہاں تعمیر کئے جانے والے مکانات مسمار کر دیئے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے 23 دسمبر 2016 کو مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاری کےمنصوبے رکوانے کی حمایت کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی تھی، تاہم امریکا نے اس قرارداد کی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔