اسرائیلی جیلوں میں احتجاجی بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران سے اظہار یکجہتی کے لئے پیر کے روز درجنوں فلسطینیوں نے بیت لحم شہر کے چرچ آف نیٹیوٹی کے باہر اجتجاجی شب بیداری کیمپ لگایا۔
احتجاج میں شامل اسیران کے عزیر واقارب سمیت سول سوسائٹی کے افراد نے شمعیں روشن کیں۔ مظاہرین نے یکجہتی کے اظہار کے لئے ہاتھوں میں اسیران کی تصاویر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسیران کی حمایت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ احتجاجی بھوک ہڑتال میں فلسطینی اسیران کا بھرپور ساتھ دیا جانا چاہئے۔
رہائی پانے والے اسیران اور موجودہ قیدیوں کے امور سے متعلق کمیشن کے سربراہ عیسی قراقع نے کہا کہ بھوک ہڑتال کی جاری مہم نے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو متحد کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی جیلروں کے مقابلے میں قیدیوں کی جنگ کو کامیاب بنانے کے لئے اسیران کی ہر ممکن مدد کی جاِئے۔ قراقع کے بقول اسیران کے مطالبات فطری اور بین الاقوامی کی روشنی میں قانونی ہیں۔
قراقع نے کہا کہ اسیران اپنے وقار کا دفاع کر رہے ہیں اور انہوں نے جیلوں میں اپنے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر منصفانہ اور غیر انسانی سلوک کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ہے۔