جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اتھارٹی کے سورما اسرائیلی خفیہ پولیس کی ڈھال بن گئے

پیر 17-اپریل-2017

فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے نابلس  سے تعلق رکھنے والے مقامی نوجوانوں کو قابض فوج  کے ساتھ مدبھڑ سے اس وقت روک دیا جب  اسرائیلی فوجی بھیس بدل کر کارروائی کرنے والے  اپنےسپاہیوں کو بازیاب کرانے آئے۔

خفیہ کیمرے سے بنائی گئی ویڈیو میں فلسطینی اتھارٹی کا ایک  افسر اسرائیلی سپاِہی پر پتھراؤ  کرنے والے فلسطینیوں  کو ہاتھ توڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب فلسطینی اتھارٹی کے اعلی عہدیدار سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح اسرائیلی فوجیوں کی نابلس شہر میں دراندازی کے بعد ان کی واپسی کے لئے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔

اس امر کی وضاحت نہیں ہو سکی کہ فلسطینی رابطہ دفتر کے ساتھ پیشگی کوارڈی نیشن کے بغیر  اسرائیلی فوجی کیونکر نابلس داخل ہوئے ؟ کیاان کا مقصد فلسطینیوں کا اغوا تو نہیں تھا۔؟

مقامی ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی  کے قومی سلامتی ادارے کے اہلکاروں نے نابلس کے مغربی علاقے رفیدیامیں ایک مشکوک گاڑی  روکی،جس میں پستول لئے  دو افرادسوار تھے۔

دونوں مسلح افراد کی شناخت اسرائیلی خفیہ اہلکاروں کے طور پر ہو نے پر انہیں الجنید جیل کے سیکیورٹی دفتر لیجایا گیا جہاں ممکنہ طور پر فلسطینی حکام نے ان کی اسرائیل واپسی کے لئے متعلقہ صہیونی حکام سے رابطے کئے۔

مختصر لنک:

کاپی