فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے نابلس سے تعلق رکھنے والے مقامی نوجوانوں کو قابض فوج کے ساتھ مدبھڑ سے اس وقت روک دیا جب اسرائیلی فوجی بھیس بدل کر کارروائی کرنے والے اپنےسپاہیوں کو بازیاب کرانے آئے۔
خفیہ کیمرے سے بنائی گئی ویڈیو میں فلسطینی اتھارٹی کا ایک افسر اسرائیلی سپاِہی پر پتھراؤ کرنے والے فلسطینیوں کو ہاتھ توڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب فلسطینی اتھارٹی کے اعلی عہدیدار سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح اسرائیلی فوجیوں کی نابلس شہر میں دراندازی کے بعد ان کی واپسی کے لئے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔
اس امر کی وضاحت نہیں ہو سکی کہ فلسطینی رابطہ دفتر کے ساتھ پیشگی کوارڈی نیشن کے بغیر اسرائیلی فوجی کیونکر نابلس داخل ہوئے ؟ کیاان کا مقصد فلسطینیوں کا اغوا تو نہیں تھا۔؟
مقامی ذرائع کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے قومی سلامتی ادارے کے اہلکاروں نے نابلس کے مغربی علاقے رفیدیامیں ایک مشکوک گاڑی روکی،جس میں پستول لئے دو افرادسوار تھے۔
دونوں مسلح افراد کی شناخت اسرائیلی خفیہ اہلکاروں کے طور پر ہو نے پر انہیں الجنید جیل کے سیکیورٹی دفتر لیجایا گیا جہاں ممکنہ طور پر فلسطینی حکام نے ان کی اسرائیل واپسی کے لئے متعلقہ صہیونی حکام سے رابطے کئے۔