قابض صہیونی انتظامیہ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جگہ جگہ چوکیاں اور ناکے لگا کر فلسطینی شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی شہری قابض فوج کی ناکہ بندی کی پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
کل جمعہ کو غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں شہریوں نے’ایک ناکے سے دوسرے ناکے تک‘ کے عنوان سے احتجاجی میراتھن دوڑ کا اہتمام کیا۔
فلسطینی محکمہ ثقافت و فنون کے ڈائریکٹر حکیم صباح نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اسپورٹس میراتھن دوڑ‘ کا مقصد عالمی برادری کی توجہ فلسطینی شہروں میں لگائے گئے اسرائیلی ناکوں اور چوکیوں اور ان کی وجہ سے فلسطینی آبادی کو درپیش مشکلات کی طرف مبذول کرانا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں نے احتجاجی میراتھن میں بھرپور شرکت کرکے صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ الصباح نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز جمعہ کے بعد نابلس میں قائم ’قوصین‘ چوکی سے مشرق میں واقع بیت فوریک چوکی تک 11 کلو میٹر مارچ کیا۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایک چوکی سے دوسری چوکی تک مارچ کا مقصد فلسطینیوں کو درپیش مشکلات اور اسرائیلی پابندیاں پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میراتھن میں فرانس اور دوسرے ملکوں کے سماجی کارکنوں سمیت ایک سو سے زاید شہریوں نے شرکت کی۔
حکیم صباح کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں معروف میراتھن 42 کلو میٹر تک ہوتی ہے۔ فلسطین میں یہ میراتھن نابلس اور رام اللہ کے درمیان ہونی چاہیے مگر افسوس ہے کہ فلسطینی شہری ایک شہر کے اندر بھی چند کلو میٹر تک آزادی سے نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ نابلس شہر کے اطراف میں چار مستقل فوجی چوکیاں اور ان گنت موبائل چوکیاں قائم ہیں۔ ان چوکیوں نے شہر کو ایک جیل میں تبدیل کررکھا ہے۔