فلسطین میں قابض صہیونی ان دنوں ’ایسٹر‘ نامی مذہبی تہوار کی تقریبات منا رہے ہیں اور ان تقریبات کی آڑ میں منظم منصوبہ بندی کے تحت فلسطینی مساجد کی کھلے عام اور ریاستی سرپرستی میں بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ ہزاروں ناپاک صہیونی فلسطین کی دوسری سب سے بڑی اور تاریخی مسجد ’حرم ابراہیمی‘ میں داخل ہوئے۔
ہمارے نامہ نگاروں کے مطابق جمعرات کو یہودی غول درغول مسجد ابراہیمی میں داخل ہوتے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق عبادات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی کھلم کھلا بے حرمتی کرتے رہے۔ یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کی روشنی میں نماز کی ادائی کے لیے مسجد ابراہیمی میں داخل ہوتے مگر اندر جانے کے بعد شرپسند صہیونی غل غپاڑہ کرتے اور فلسطینیوں اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے لگاتے۔
ادھر فلسطینی وزارت اوقاف ومذہبی امور نے یہودی شرپسندوں کی جانب سے مسجد ابراہیمی کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں فلسطینی وزارت اوقاف نے کہا ہے کہ اسرائیل سرکاری پرستی میں قبلہ اول اور مسجد ابراہیمی کی بے حرمتی کا موقع فراہم کررہاہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے یہودیوں کو مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے کی سہولت دینا اس بات کا واضح ثبوت ہے کی قابض ریاست منظم منصوبہ بندی کے تحت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی مساجد کا تقدس پامال کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مساجد کی توہین صہیونی ریاست کی مذہبی اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی منظم سازش ہے۔