چهارشنبه 30/آوریل/2025

یمن اور افریقی ملکوں میں 20 ملین افراد خوراک کی قلت کا شکار

جمعرات 13-اپریل-2017

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یمن، نائیجیریا اور افریقی خطے میں قحط کے باعث بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کا اندیشہ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنپ 2011ء کے بعد یمن، افریقی ممالک اور نائیجیریا میں قحط کے شکار افراد کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2011ء میں بھوک اور قحط سالی کے نتیجے میں افریقا اور دورسرے ملکوں میں 2 لاکھ 60 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2011ء کے بعد قرن افریقا میں خوراک کی فراہمی میں غیرمعمولی کمی آئی ہے۔

اقوام متحدہ کے عہدیدار برائے ہنگامی امداد اسٹیفن اوبرائن کا کہنا ہے کہ اس وقت یمن، جنوبی سوڈان، صومالیہ، شمال مشرقی افریقا میں 20 ملین افراد فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

ان ملکوں میں بھوک، افلاس، فاقہ کشی اور قحط کے کئی اسباب ہیں۔ ان میں خشک سالی، خانہ جنگیاں  بنیادی اسباب ہیں۔ خشک سالی کے منفی نتائج پر قابو پانے کے لیے  کئی ارب ڈالر امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 19 ملین یمنی شہری فوری امداد کے منتظر ہیں۔ گذشتہ دو سال سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں یمن کے کئی ملین شہریوں کو خوراک کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ادھرصومالیہ کے صدر محمد عبداللہ فاماجو نے عالمی برادری سے ایک بار پھر قحط سالی سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی