اسرائیل کی فوجی عدالت ’عوفر‘ نے ایک بار پھر فلسطینی خاتون سیاست دان سمیرہ الحلایقہ کی رہائی موخر کر دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق گذشتہ روز اسرائیلی عدالت کی طرف سے سمیرہ حلایقہ کی رہائی کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملٹری پراسیکیوٹر کو اس کے خلاف اپیل کا اختیار دیا تھا۔ ملٹری پراسیکیوٹر کی طرف سے گذشتہ شام عدالت کےبند ہونےسے کچھ دیر قبل سمیرہ الحلایقہ کی رہائی کے خلاف اپیل کی تھی۔
عدالت کی طرف سے رہائی روکنے کے مطالبے پر پراسیکیوٹر کوئی قانونی دلیل نہیں دے سکا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے سمیرہ الحلایقہ کے مقدمہ کی سماعت کے بعد اسے غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
سمیرہ الحلایقہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آج سوموار کے روز اسرائیلی عدالت کی طرف سے الحلایقہ کے خلاف مقدمہ کی نویں بار سماعت کی گئی۔
اہل خانہ کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر پراسیکیوٹر کو کوئی اعتراض نہ ہو تو انہیں رہا کردیا جائے تاہم شام تک ملٹری پراسیکیوٹر نے رہائی کے فیصلے کے خلاف اپیل کردی تھی۔
اسرائیل کی فوجی عدالت کی طرف سے سمیرہ الحلایقہ کی رہائی کا یہ دوسرا فیصلہ چیلنج کیا گیا ہے۔ پہلے عدالتی فیصلے میں سمیرہ کو 20 ہزار شیکل ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس فیصلے کے خلاف پراسیکیوٹر کو اپیل کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دی گئی تھی۔ ملٹری پراسیکیوٹر نے یہ فیصلہ چیلنج کردیا تھا۔