قابض صہیونی فوج نے یہودیوں کے مذہبی تہوار’ایسٹر‘ کی تقریبات کی آڑ میں مقبوضہ مغربی کنارے کے تمام شہروں اور بیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ غرب رادن کےکو غزہ اور بیت المقدس سے ملانے والے تمام مقامات سیل کردیے گئے ہیں۔ یہ پابندیاں یہودیوں کے مذہبی تہوار’ایسٹر‘ کی بناء پرعاید کی گئی ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کل نو اپریل سے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان آمد ورفت پر 17 اپریل تک پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق ایسٹر کی آڑ میں غرب اردن کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا ہے۔ جگہ جگہ قابض فوج ، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے اہلکار تعینات ہیں۔ سڑکوں پر جگہ جگہ ناکے لگا کر فلسطینی شہریوں کی تلاشی کا سلسلہ بڑھا دیا گیا ہے۔ غرب اردن کے شہروں میں شہریوں کی آمد روفت پر تقریبا پابندی عاید ہے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسٹر کے تہوار کی وجہ سے سیکیورٹی کے تناظرمیں نو سے سترہ اپریل تک مغربی کنارے اور غزہ کے درمیان آمد ورفت پر پابندی عاید کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے فلسطینی شہریوں کو غرب اردن اور دوسرے فلسطینی علاقوں تک رسائی، کاروخؒانوں میں جانے اور دیگر مقاصد کے لیے آمد ورفت کی اجازت نہیں دی جاتی۔
خیال رہے کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار’ایسٹر‘ کی سات روزہ تقریبات پرسوں کل نو اپریل سے شروع ہو رہہی ہیں۔ یہودی یہ عید حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مصر سے خروج کی یاد میں مناتے ہیں۔
نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں غرب اردن کے فلسطینی مزدوروں کو شمالی فلسطینی علاقوں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔