قابض صہیونی فوج کی طرف سے بیت المقدس کے شہریوں کی مسجد اقصیٰ میں عبادت کی ادائی پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز صہیونی حکام نے مزید 15 فلسطینی شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کر دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے آج اتوار کو 15 فلسطینی شہریوں پر آئندہ 15 روز سے 16 ماہ قبلہ اول میں داخلے پرپابندی عاید کی گئی ہے۔
ان تمام فلسطینیوں کو اسرائیلی پولیس نے کئی روز سے حراست میں لے رکھا تھا۔ انہیں مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہونے کی شرط پر رہا کیا گیا ہے۔
ادھر اتوار کو علی الصباح صہیونی فوج اور پولیس نے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں بیت المقدس سے 18 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کے دوران توڑپھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہریوں پر مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی پر پابندی کا یہ پہلا اسرائیلی فیصلہ نہیں بلکہ صہیونی فوج نام نہاد دعوؤں کی آڑ میں آئے روز فلسطینی شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کرتی ہے۔
تازہ پابندیاں ایک ایسے وقت میں عاید کی گئی ہیں جب یہودی ’ایسٹر‘ کا مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔ یہ تہوار آج نو اپریل سے 16 اپریل تک منایا جائے گا۔ اس دوران بیت المقدس میں فلسطینیوں کے قبلہ اول میں داخلے پر بار بار پابندیاں عاید کی جائیں گی۔