فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست مقبوضہ فلسطین کے 85 فی صد تاریخی رقبے پر قابض ہوچکی ہے۔ صہیونی ریاست کے زیرتسلط فلسطینی علاقے کا مجموعی رقبہ 27 ہزار مربع کلو میٹر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’یوم الارض’ کی مناسبت سے یہ رپورٹ فلسطینی ادارہ برائے شماریات کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قیام اسرائیل کے وقت صہیونی ریاست کا قیام ارض فلسطین کے 78 فی صد رقبے پر قائم کیا گیا۔ اس کے بعد غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی کے دوران مزید 2.3 ہزار دونم یعنی غرب اردن کی کل 40 فی صد اراضی پر غاصبانہ قبضہ کرلیا گیا۔ صہیونی ریاست اب پورے فلسطین پر یہودی ریاست کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں ہرسال 30 مارچ کو ’یوم الارض‘ کے نام سے اراضی کا قومی دن منایا جاتا ہے۔
سال 2015ء کے اختتام تک مقبوضہ فلسطینی علاقوں اسرائیلی کالونیوں اور کیمپوں کی تعداد 413 رجسٹرڈ کی گئی تھی۔ ان میں 269 چھوٹی کالونیاں جنہیں صہیونی ریاست نے براہ راست نہیں بلکہ یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی نجی اراضی پر تعمیر کی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں آباد کیے گئے یہودیوں کی 47 فی صد تعداد بیت المقدس میں بسائی گئی ہے۔ بیت المقدس میں ایک سو فلسطینی باشندوں کے مقابلے میں 69 صہیونی آباد ہیں جب کہ غرب اردن میں ایک سو فلسطینیوں کے مقابلے میں 21 یہودی آباد ہیں۔