جمعه 15/نوامبر/2024

’موساد‘ کا فرانسیسی انٹیلی جنس ایجنٹ بھرتی کرنے کا انکشاف

بدھ 29-مارچ-2017

عبرانی ذرائع ابلاغ  نے انکشاف کیا ہے کہ بدنام زمانہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ نے فرانسیسی انٹیلی جنس کے جاسوسوں کے ساتھ تعلقات استوار کر کے "حدود کو تجاوز کرتے ہوئے انہیں ڈبل ایجنٹ بنانے” کی کوششیں کیں۔

فرانسیسی روزنامے "لی موند” میں شائع رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ فرانس کی داخلہ سکیورٹی کے جنرل ڈائریکٹریٹ کے سابق سربراہ Bernard Squarcini جو 2012 تک اس عہدے پر فائز رہے.. ان سے تحقیقات کی جائیں کیوں کہ انہوں نے مشتبہ طور پر پیرس میں اُس وقت موساد مشن کے سربراہ کے ساتھ غیر قانونی اورخفیہ تعلقات برقرار رکھے تھے۔ رپورٹ میں موساد سربراہ کے نام کے بجائے D.K. کے حروف استعمال کیے گئے ہیں۔

لی مونڈ اخبار کے مطابق موساد کے اہل کاروں کو ان کے ذاتی ناموں کے ساتھ شناخت کر لیا گیا۔ فرانس نے باضابطہ طور پر شکایت کی تو اسرائیل نے پیرس میں اپنے سفارت خانے میں کام کرنے والے دو سفارت کاروں کو وطن واپس بلا لیا۔ بعد ازاں پیرس میں موساد مشن کا سربراہ "ڈی کے” بھی کوچ کر گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس کا پس منظر موساد اور فرانسیسی داخلہ سکیورٹی انٹیلجنس کا ایک مشترکہ آپریشن تھا۔ 2010 میں شروع کیے جانے والے اس آپریشن کا خفیہ نام”Ratafia” تھا۔ اس کا مقصد شامی صدر بشار الاسد کے کیمیائی جنگ کے پروگرام سے متعلق معلومات جمع کرنا تھا۔ اس مقصد کے لیے اعلی سطح کے ایک شامی انجینئر کو بھرتی کیا گیا۔ اسے فرانس لا کر تربیت فراہم کی گئی اور اس کے بعد دیگر انجینئروں کو بھرتی کیا گیا۔ اسرائیلی موساد کے ایجنٹوں نے مشترکہ آپریشن کے سلسلے میں ہونے والے اجلاسوں میں فرضی ناموں کے ساتھ فرانسیسی ایجنٹوں سے ملاقاتیں کیں۔ فرانسیسی ایجنٹوں کا تعلق داخلہ سکیورٹی انٹیلی جنس ادارے کے 3 مختلف یونٹوں سے تھا اور وہ پیرس میں کام کرنے کے ذمے دار تھے۔ موساد کے اہل کاروں کا کام یہ تھا کہ وہ دھوکہ دہی کے ذریعے اپنے ہدف کو شام سے باہر لائیں، اسے تربیت دیں تاکہ پیرس میں دیگر افراد کی بھرتی عمل میں آ سکے۔

تاہم رپورٹ کے مطابق اسرائیلیوں نے ان ملاقاتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرانسیسی ایجنٹوں کی نامعلوم تعداد کو موساد کے مفاد میں کام کرنے کے لیے قائل کر لیا۔ ایک فرانسیسی ایجنٹ کو جو زیرِ نگرانی تھا جمعے کی شب پیرس میں موساد مشن کے سربراہ کے اپارٹمنٹ میں رات کے کھانے کے لیے داخل ہوتے دیکھا گیا۔ اس کے بعد مذکورہ ایجنٹ نے اپنے حکام کو بتایا کہ وہ چھٹیوں پر دبئی جا رہا ہے جب کہ درحقیقت وہ اپنے خاندان کے ساتھ اسرائیل گیا تھا۔ وہاں اس نے بنا کسی اجازت اور اطلاع کے موساد کے اہل کاروں کے ساتھ وقت گزارا۔

مختصر لنک:

کاپی