حال ہی میں غزہ کے علاقے میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام شہید بریگیڈ کے سینیر کمانڈر مازن فقہا کی قاتلانہ حملے میں شہادت کےبعد غرب اردن میں اسرائیلی فوج پر ممکنہ حملےکی روک تھام کے لیے عباس ملیشیا سرگرم عمل ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ماجد فرج نے کہا ہے کہ غزہ میں القسام کمانڈر کے قتل کے رد عمل میں غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے کیے جاسکتے ہیں تاہم فلسطینی ملیشیا اسرائیلی فوج پر حملوں کی روک تھام کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گی۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کے مطابق ماجد فرج نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ غزہ میں حماس کمانڈر کی شہادت کے بعد غرب اردن میں حماس کے کارکنان انتقامی کارروائی کرسکتے ہیں، اس لیے عباس ملیشیا اور تمام فلسطینی سیکیورٹی اداروں کو کسی بھی ممکنہ کارروائی کی روک تھام کے لیے الرٹ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کو غزہ میں نامعلوم افراد نے حماس کے سابق اسیر کمانڈر مازن فقہاء کو اسنائپر کے ذریعے حملہ کرکے شہید کردیا تھا۔ اگرچہ اس واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ یا اسرائیل نے قبول نہیں کی تاہم حماس نے اس سنگین جرم کا الزام اسرائیلی خفیہ اداروں پر عاید کیا ہے۔ حماس نے دھمکی دی ہے کہ وہ اپنے کمانڈر کی شہادت کا بدلہ لے گی۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو براہ راست جواب دہ سیکیورٹی ادارے گذشتہ کئی سال سے غرب اردن کے علاقوں میں امن وامان کے قیام کی آڑ میں اسرائیلی فوج اور صہیونی دشمن کے مفادات کا تحفظ کررہے ہیں۔