جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی نسل پرستی، مزید دو فلسطینی خاندان مکان سے محروم

منگل 28-مارچ-2017

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی قصبے العساویہ میں قابض صہیونی فوج نے آج منگل کو مزید دو فلسطینی خاندانوں کے مکانات غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرڈالے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’العیساویہ‘ فالو اپ کمیٹی رکن محمد ابوالحمص نے بتایا کہ منگل کو علی الصباح اسرائیلی فوج اور القدس بلدیہ کے اہلکاروں نے العیساویہ  قصبے میں فلسطینی شہریوں کے دو مکانات کا محاصرہ کیا۔ گھروں میں موجود فلسطینیوں کو ان کے سامان سے باہر نکالنے کے بعد بھاری مشینری سے مکانات کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ابو الحمص نے کہا کہ مسمار کیا گیا ایک مکان احمد صالح ابو الحمص کی ملکیت تھا جو 150 مربع میٹر پربنایا گیا تھا۔ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے دس روز قبل اس مکان کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کرنے کے بعد اسے مسماری کرنے کی دھمکی دی تھی۔

فلسطینی سماجی کارکن نے بتایا کہ مکان کے مالک نے اسرائیلی عدالت میں مسماری کے نوٹس کے خلاف اپیل کی تھی مگراچانک صہیونی انتظامیہ نے مکان کو گھیرے میں لے کراسے مسماری کرنا شروع کردیا۔ ابو الحمص نے بتایا کہ احمد الحمص کے مکان میں 8 فلسطینی شہری مقیم تھے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ مکان مسماری کے بعد تمام اہل خانہ کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔

آج منگل کو العیساویہ ہی میں ایک دوسرا مکان مسمار کیا گیا۔ یہ مکان 100 مربع گز پربنایا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک صہیونی انتظامیہ نےالعیساویہ میں 12 مکانات غیرقانونی قرار دےکرمسمار کیے جب کہ 200 مکانات کو خطرے میں قرار دیتے ہوئے ان کے خالی کیے جانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی