ٹیکہ یا ڈرگ انجکشن کا مریضوں کے علاج کے دوران دوائی میں استعمال لازمی جزو سمجھا جاتا ہے۔ انجکشن کی سوئی مریضوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔ خاص طور پر بچے انجکشن سے بہت زیادہ خوف زدہ رہتے ہیں۔ تاہم ماہرین صحت نے اس کا متبادل حل بھی تیار کرلیا ہے جسے جلد ہی استعمال میں لایا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین نے ’موکو جیٹ‘ کے نام سے ایک نیا کیپسول تیار کیا ہے جس کے حیوانوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔ یہ کیپسول انجکشن کا متبادل ہے۔ سات سے 15 ملی میٹر لمبے اس کیپسول کو مریض کے منہ میں رکھا جائے گا،جس کے چوسنے سے وہ تمام جزئیات موجود ہوں جو ایک انجکشن کے ذریعے دوائی میں پائی جاتی ہیں۔
ڈاکٹر انجکشن کا استعمال جلد کے نیچے یا رگوں میں کرتے ہیں لیکن ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بہت سے امراض کے بیکٹریا منہ یا اعضائے تناسل کے ذریعے انسانی جسم میں سرایت کرتے ہیں۔
امریکی ماہرین نے انجکشن کے متبادل کیپسول کا تجربہ خرگوشوں پر کیا ہے۔ خرگوشوں کو ’موکوجیت‘ نامی کیپسول کھلانے سے روایتی انجکشن کے تناسب سے تین گنا بہتر نتائج سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن امراض کے لیے انجکشن کے متبادل کیپسول کا استعمال کیا جائے گا ان امراض کا شکار مریضوں کو انجکشن لگوانے کے لیے کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔