سعودی عرب کی طرف سے محصورین غزہ کے لیے 80 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے۔ یہ رقم اقوام متحدہ کے امدادی اداروں’یو این ڈی پی‘، ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت محنت کی طرف سے دی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت محنت و ہاؤسنگ کے وزیر مفید الحساینہ نے بتایا کہ سعودی عرب کی طرف سے 80 ملین ڈالر کی رقم کا عطیہ فراہم کیا گیا ہے۔ یہ رقم اقوام متحدہ کےاداروں ’UNDP‘ اور ’اونروا‘ کے توسط سےخرچ کی جائے گی جب کہ رقم کا ایک بڑا حصہ وزارت لیبر کے ذریعے خرچ کیا جائے گا۔
مفید الحساینہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سعودی عرب کی طرف سے فراہم کردی 80 ملین ڈالر میں سے 40 ملین ڈالر کی رقم غزہ کی پٹی میں پناہ گزینوں کے لیے مکانات کی تعمیر کے لیے خرچ کی جائے گی۔ اس رقم سے غزہ میں 1300 فلسطینی پناہ گزین خاندان مستفید ہوں گے۔ ان چالیس ملین ڈالرز میں سے 10 ملین ڈالرز کی رقم سے UNDP کے پروگرامات پر صرف کی جائے گی جس سے 274 فلسطینی مستفید ہوں گے۔
اس رقم میں سے 4.5ملین ڈالر کی رقم کی نئی قسط سے 550 فلسطینی مستفید ہوں گے۔ اس رقم سے اسرائیلی بمباری میں تباہ ہونے والے مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ اسی پروجیکٹ میں اردن کے ترقیاتی فنڈ کے 5 ملین ڈالر بھی شامل ہیں جس سے 667 فلسطینی مستفید ہوں گے۔ خیال رہے کہ کویت اب تک غزہ کی پٹی میں تعمیراتی منصوبوں کے لیے 62.5 ملین ڈالر کی رقم خرچ کرچکا ہے۔
فلسطینی وزیر نے بتایا کہ سعودی عرب اور کویتی فنڈ کی مدد سے غزہ میں 3.5 ملین ڈالر کی رقم صنعتی یونٹس پرصرف کی جائے گی۔ یہ رقم جلد ہی جاری کردی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں مفید الحساینہ نے کہا کہ غزہ میں تعمیراتی پروجیکٹس کے آغاز سے اب تک چھ لاکھ ٹن سیمنٹ یومیہ چار ہزار ٹن کے اوسط سے استعمال کی جا چکی ہے۔