جمعه 15/نوامبر/2024

قبلہ اول پرسودے بازی اور اس پرمذاکرات شرعا حرام ہیں: فتویٰ

پیر 20-مارچ-2017

فلسطین کی سپریم علماء کونسل اور سرکردہ علماء کرام نے قرآن واحادیث مبارک کی روشنی میں ایک متفقہ فتویٰ صادر کیا ہے جس میں مسجد اقصیٰ کو حرمین شریفین کے بعد عالم اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام قرار دے کر اس پر سودے بازی اور کسی بھی قسم کے مذاکرات کو حرام قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی علماء کونسل، مفتی اعظم فلسطین اور قبلہ اول کے آئمہ وخطباء کے دستخطوں پر مبنی یہ فتویٰ گذشتہ روز سامنے آیا ہے۔

اس فتوے کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی ہے جس میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ اس کے تقدس کا تقاضا ہے کہ اسے کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کے ساتھ تقسیم کرنے کے لیے کسی قسم کے مذاکرات میں شامل کیا جائے اور نہ ہی اس پر سودے بازی کی جائے۔

فتوے میں حمد وثناء اور  درود د وسلام علیہ الصلواۃ و التسلیم کے بعد کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے تقدس کے لیے سورہ الاسراء کی یہ آیت ہی کافی ہے جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں’ "سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آَيَاتِنَا إِنَّه هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ” سورة الإسراء- الآية1.

یہ آیت کریمہ واقعہ اسراء و معراج کے مجعزات کی بین دلیل ہے۔ اس آیت کےنزول اور مسجد اقصیٰ کے مقام معراج کا درجہ حاصل کرنے کے بعد یہ مسجد عالم اسلام کے عقیدے اور ایمان کا جزو بن چکی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ’صرف تین مساجد کے لیے سفر کرو، مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ کی طرف‘۔

 اس فتوے میں مزید کئی آیات اور احادیث کو شامل کیا گیا ہے۔ اس پر مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین، فلسطینی علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عبدالعظیم سلھب، سپریم اسلامی کمیٹی کے سربراہ اور مسجد اقصیٰ کےاماموخطیب الشیخ ڈاکٹر عکرمہ صبری  سمیت کئی دوسرے علماء کے دستخط ثبت ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی