گذشتہ روز یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی اور ساتھ ہی انہوں نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی حصے قبۃ الصخرۃ میں بھی داخل ہونے کی کوشش کی تاہم قبلہ اول کے محافظوں نے یہودی اشرار کی یہ سازش ناکام بنا دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کل بدھ کو 42 یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے ساتھ مسجد کی بے حرمتی کی۔ اس موقع پر یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں قبۃ الصخرۃ میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر وہاں پر موجود حفاظتی عملے میں یہودی شرپسندوں کو آگے جانے سے روک دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق قبۃ الصخرۃ میں یہودی اشرار کی آمد کی کوشش پر قبلہ اول کے محافظوں نے فوری حرکت میں آکر انہیں روک دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں اور قبلہ اول کے محافظوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے یہودی اشرار میں متعدد یہودی طلباء شامل تھے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
قبلہ اول پر دھاوے کے وقت یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
گذشتہ ماہ فروری میں 1599 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ ان میں 118 پولیس اہلکار، فوجی اور انٹیلی جنس اداروں کے وردی پوش اہلکار اور دیگر مذہبی یہودی اشرار شامل تھے۔
جميع الحقوق محفوظة – المركز الفلسطيني للإعلامخیال رہے کہ گذشتہ برس [2016ء] کے دوران مسجد اقصیٰٗ پر یہودی آباد کاروں کے دھاوں کے نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے۔ گذشتہ برس 17 ہزار 474 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔