چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی لڑکی شہید!

جمعرات 16-مارچ-2017

اسرائیلی فوج نے بدھ کو فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے قریب ایک فلسطینی لڑکی کو گولیاں مارکرشہید کردیا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی لڑکی کو اس وقت گولی ماری گئی جب اس نے اپنی گاڑی سڑک کے کنارے کھڑے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ پر چڑھا دی تھی۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی اہلکاروں  پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے مبینہ حملہ آورلڑکی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں  ایک فلسطینی لڑکی کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ شہیدہ کی شناخت فاطمہ جبرین عاید طقاطقہ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 16 سال بیان کی جاتی ہے۔ شہیدہ کا آبائی تعلق بیت لحم کے جنوبی قصبے بیت فجار سے ہے۔

عینی شاہدین اور ہلال احمر فلسطین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی لڑکی کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔ شہریوں نے زخموں  سے چور اور خون میں لت پت لڑکی کے قریب جانے کی کوشش کی مگر قابض فورسز نے اس تک رسائی کی اجازت نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج سیکڑوں فلسطینیوں کو مزاحمتی کارروائیوں کے الزامات کے تحت گولیاں مار کر شہید کرچکی ہے۔ کئی فلسطینیوں کو اس شبے میں گولیاں ماری گئیں کہ وہ اپنی گاڑی سے اسرائیلی فوجیوں کو کچلنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی