اردنی حکام نے سات اسرائیلی لڑکیوں کے قتل میں گرفتار ایک فوجی اہلکار احمد الدقامسہ کو 20 قید میں رکھنے کے بعد رہا کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الدقامسہ کو اردنی فوج نے 1997ء کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب اس پر الزام عاید کیا گیا تھا کہ اس نے نماز کی ادائی کے دوران یہودی عورتوں کی جانب سے مذاق کرنے پر انہیں گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔
مقامی اردنی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اردنی فوج کے سابق اہلکار احمد الدقامسہ کے بیٹے سیف الدقامسہ نے اپنے والد کی رہائی کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ وہ بہ خیریت ہیں اور گھر پہنچ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ الدقامسہ پر الزام عاید کیا گیا تھا کہ اس نے مارچ 1997ء کو چار اسرائیلی طالبات کو نماز کا مذاق اڑانے پر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ سات اسرائیلی لڑکیوں کے قتل کے الزام میں الدقامسہ کو بیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔