فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر 2015ء سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کےدوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 350 فلسطینی خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں حراست میں لی گئی خواتین میں کم عمر لڑکیاں، بڑی عمر کی خواتین، مریض اور زخمی خواتین شامل ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوب ریاض الاشقر کے مطابق صہیونی فوج نے یکم اکتوبر دو ہزار پندرہ کے بعد سے اب تک تین سو پچاس فلسطینی خواتین کو حراست میں لیا گیا۔
ان میں سے 56 حواتین بدستور اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔ ان میں 40 اسیران ھشارون اور 15 دامون جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ 37 سالہ زخمی فلسطینی اسیرہ الرملہ جیل اسپتال میں اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔
اسیرات میں 12 کو گولیاں مار کر زخمی حالت میں حراست میں لے لیا۔ زخمی اسیرات میں نصف کا علاج کیا گیا۔ باقی کو علاج کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ساڑھے تین اسیر خواتین میں 12 نابالغ بچیاں بھی شامل تھیں۔ ان میں سے 14 بچیاں اب بھی پابند سلاسل ہیں۔ سات کو زخمی حالت میں حراست میں لیاگیا۔ زخمی چھ بچیاں بھی تا حال اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔