اسلامی جہاد نے فلسطینی صحافی محمد القیق کی دوران حراست انتظامی حراست کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ القیق کی کامیاب بھوک ہڑتال نے اسرائیل کی انتظامی حراست کی پالیسی پر کاری ضرب ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے رہ نما اور جماعت کے ترجمان الشیخ خضر عدنان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحافی محمد اسامہ القیق نے اپنی ناتوانی اور کمزوری کے باوجود اپنے عظیم عزم سے صہیونیوں کو اپنے سامنے جھکنے پر مجبور کیا ہے۔ القیق کی کامیاب بھوک ہڑتال نے انتظامی حراست کی اسرائیلی پالیسی پر کاری ضرب لگائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسیرالقیق کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں پر مظالم اور جرائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔ صہیونی ان کی آواز کو دبانے کے لیے انہیں حراست میں لے کر انتظامی قید میں ڈالنے کی سازش کررہے ہیں۔
الشیخ خضرعدنان کا کہنا ہے کہ اسامہ القیق نے اپنے عزم اور استقامت کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی ریاست چاہے جتنا مرضی فلسطینی اسیران کو انتظامی قید کی سزائیں دے، وہ فلسطینیوں کے عزم اور جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا۔
خیال رہے کہ اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15جنوری 2017ء کو رام اللہ کے شمال میں واقع بیت ایل چوکی سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی حکام نے القیق کوتین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی تھی ، جس کے خلاف بہ طور احتجاج القیق نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی تھی۔ گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے القیق کی رہائی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد القیق نے بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔
القیق کی ایک سال کے عرصے میں یہ دوسری بھوک ہڑتال تھی۔ ا سے قبل محمد القیق کی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 دن تک مسلسل بھوک ہڑتال کی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔