اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گردکنکریٹ کی دیوار کی جلد از جلد تکمیل کے لیے فوج نے بیرون ملک سے لیبر منگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج کی نگرانی میں غزہ کے گرد سیمٹی دیوار کی تعمیر کا کام جاری ہے مگر حکومت اور فوج اس منصوبے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتی ہے۔ اس لیے بیرون ملک سے 1500 سے 2000 مزدور منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے درمیان دیوار کی تعمیر کا کام کئی ماہ قبل شروع کیا گیا تھا۔ اس دیوار کی تعمیر کا مقصد غزہ اور جنوبی فلسطین میں فلسطینی شہریوں کی آمد ورفت کو روکنا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ڈائریکٹر جنرل اودی آدم کا کہنا ہے کہ ایک ارب امریکی ڈالر کے مساوی رقم یہ منصوبہ دو سال کے اندر اندر مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع نے چند ماہ قبل غزہ کی پٹی کے گرد 60 کلو میٹر طویل کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کی سرحد کے آر پار دراندازی کو روکنا ہے۔
یہ دیوارزمین کے اوپر ہونے کے ساتھ ساتھ کئی میٹر زمین میں گہری بھی ہوگی۔