اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی بلدیہ نے بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کے متعدد نئے منصوبوں کے لیے خطیر رقم کی منظوری دی ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ دو ہفتوں کے دوران بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ نے شہر میں یہودیت کے مختلف منصوبوں کے لیے 700 ملین شیکل کی منظوری دی ہے۔
بیت المقدس میں خطیر رقم کے منصوبوں کو صہیونی بلدیہ کے چیئرمین نیر برکات نے اپنی بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی بلدیہ نے شہر کے مرکزی داخلی راستے کی تعمیر اور استقبالیہ مراکز کے قیام کے لیے 66 ملین شیکل، تعلیم کے 124 ملین شیکل، بلدیاتی اداروں کی تجدید کے لیے 323 ملین شیکل کی منظوری دی گئی ہے۔
العیساویہ میں یہودی آباد کاروں کی فلاح وبہبود کے لیے گذشتہ دنوں 3 لاکھ شیکل کی رقم منظور کی گئی تھی۔ العیساویہ میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کا آپریشن بھی بدستور جاری ہے۔
اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے عرب کالونیوں کے لیے18 ملین شیکل کی منظوری کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ رقم یہودی کالونیوں کے بجٹ کے مقابلے میں حقیر درجے کا ہے۔ حریدی یہودی آبادیوں کے لیے 4 کروڑ 27 ملین شیکل کی رقم مختصر کی گئی ہے۔ تعلیمی شعبے میں 54 ملین کا بجٹ اس کے سوا ہے۔