اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما اور جماعت کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹرمحمود الزھار نے مصرمیں گرفتار چار فلسطینی نوجوانوں کی فوری اور باعزت رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہری مصر کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ حماس مصر کے ساتھ مضبوط دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کے قیام کی خواہاں ہے اور اہم سب مصر کی قومی سلامتی کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی سرزمین مصر کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مصری حکومت حراست میں لیے گئے چار فلسطینی نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ غزہ سے مصر جاتے ہوئے جزیرہ سیناء میں پولیس کی وردی میں ملبوس افراد نے جن چار فلسطینیوں کو حراست میں لیا تھا ان کے حوالے سے تمام تر ذمہ داری مصری حکومت پر عاید ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ دو سال قبل غزہ سے مصر جاتے ہوئے جزیرہ نما سینا میں نامعلوم وردی پوش افراد نے بس روک کر اس سے چار فلسطینی نوجوانوں کو نیچے اتارا اور گاڑیوں میں ڈال کر کسی نامعلوم مقام کی طرف لے گئے تھے۔ کئی ماہ کے بعد پتا چلا تھا کہ وہ مصر کی ایک جیل میں قید ہیں تاہم مصری حکومت کی طرف سے فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں حماس کے نو منتخب پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ حماس کے پارلیمانی بلاک’اصلاح وتبدیلی‘ نے ایک نیا پارلیمانی ایکشن پلان تیار کیا ہے جس کےتحت ہم فلسطینی پارلیمنٹ کے عرب اور مسلمان ممالک کی پارلیمان کے ساتھ رابطے مربوط بنانے کی کوششیں کریں گے۔
ڈاکٹر محمود الزھار نے صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اذان پر پابندی جیسے ظالمانہ قوانین کی شدید مذمت کی۔