چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کو تنہا کرنے کے لیے مصنوعی جزیرے کی اسرائیلی سازش

بدھ 8-مارچ-2017

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے فلسطین کے ساحلی علاقے غزہ کی پٹی کے خلاف صہیونی ریاست کے ایک انتہائی خطرناک منصوبے کا پردہ چاک کیا ہے اور بتایا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ کو فلسطین سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ایک مصنوعی جزیرے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت مواصلات نے حکومت کے سامنے ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی اہمیت کم کرنے اور اسے فلسطین سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ایک مصنوعی جزیرہ تعمیر کیا جائے۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر مواصلات یسرائیل کاٹز نے وزیراعظم نیتن یاھو کے سامنے غزہ کی پٹی کے بالمقابل مصنوعی جزیرے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے بھی اس تجویز سے اتفاق کیا گیا ہے اور عالمی ماہرین کی نگرانی میں اس کی فزییبلیٹی رپورٹ تیار کرنے پرغورکیا جا رہا ہے تاکہ غزہ کو فلسطین اور عالمی برادری سے الگ کیا تھلگ کیا جاسکے۔

عبرانی اخبارکی رپورٹ کے مطابق یسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی کے حوالے سے عجلت میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی نئے انسانی بحران یا جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ عین ممکن ہے کہ جنگ اور انسانی بحران ایک ساتھ درپیش ہوں۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق وزیر مواصلات کے پلان کے مطابق مصنوعی جزیرہ آٹھ مربع کلو میٹر پر محیط ہوگا۔ مصنوعی جزیرے کے لیے پانی کے اندر اس کا انفرا اسٹرکچر بچھایا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی