گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان بلاگر کی شہادت کے بعد ملک بھر میں صہیونی غاصبوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ جگہ جگہ احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ مظاہرین نے جہاں ایک طرف اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے وہیں فلسطینی اتھارٹی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ نام نہاد سیکیورٹی تعاون فوری طور پرختم کردے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق غرب اردن کے شہر رام اللہ میں اسرائیلی فوج کی منظم دہشت گردی کے نتیجے میں فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کی شہادت کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ فلسطینی مظاہرین نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیلی دشمن کے ساتھ فوجی اور سیکیورٹی تعاون کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رام اللہ میں فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ شرکاء نے اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید فلسطینی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ اس کےعلاوہ ہاتھوں میں اٹھائے بینرز اور کتبوں پر صہیونی فوج کے ساتھ عباس ملیشیا کے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کے مطالبات درج تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک گھر میں گھس کر فلسطینی بلاگر باسل اعرج کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔