جمعه 15/نوامبر/2024

عرب ممالک سے غزہ نقل مکانی کرنے والے فلسطینی بدترین غربت کا شکار

منگل 7-مارچ-2017

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پناہ گزین کی حیثیت سے رہنے والے فلسطینی شہری بدترین غربت کا سامنا کررہے ہیں۔ ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں پناہ گزین کی حیثیت سے کیمپوں میں رہنے والے 59 فی صد فلسطینی غربت کا شکار ہیں۔ غزہ کی پٹی میں بہ مشکل 22 فی صد فلسطینی خاندانوں کے پاس دو ماہ کی خوراک کا انتظام ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت سماجی بہبود کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشکلات میں گھرے فلسطینی پناہ گزینوں کے 122 خاندان رونے پر مجبور ہیں جب کہ 119 خاندان معاشی طور پر سخت مایوسی کا شکار ہیں۔

وزارت بہبود آبادی کے شعبہ منصوبہ بندی و ترقی کے ڈائریکٹر اعتماد الطرشاوی نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران عرب ممالک میں کشیدگی کے نتیجے میں نقل مکانی کرکے غزہ آنے والے فلسطینیوں میں 50 فی صد بے روزگار جب کہ 75 فی صد کے پاس رہائش کا کوئی انتظام نہیں۔

الطرشاوی نے کہا کہ 66 فی صد پناہ گزین خاندان براہ راست ملنے والی امداد پر گذر بسرکرتے ہیں۔81 فی صد فلسطینی پناہ گزینوں کو فلسطینی سماجی بہبود کی طرف سے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

الطرشاوی نے عالمی برادری اور فلسطینی شہری تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں ھجرت کرکے آنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے’اونروا‘ کی طرف سے پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے موثر کوششیں نہیں کی گئیں۔

مختصر لنک:

کاپی