چهارشنبه 30/آوریل/2025

تمباکو نوشی ذہنی سکون کے بجائے ’ڈیپریشن‘کا موجب!

پیر 6-مارچ-2017

امریکا میں کی گئی ایک طبی تحقیق میں تمباکو  نوشوں کے اس خیال کو غلط ثابت کیا ہے کہ سیگریٹ نوشی ذہنی سکون کا  ذریعہ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی میں صحت عامہ کے میلمن کالج کے تحقیق کاروں نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تمباکو نوشی[سیگریٹ نوشی] نفسیاتی دباؤ کم کرنے کے بجائے ذہنی تناؤ اور ڈیپریشن میں اضافے کا موجب بنتی ہے۔

امریکی یونیورسٹی کے زیراہتمام کی گئی تحقیق  ایک طبی جریدے میں شائع کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جو افراد ذہنی سکون اور نفسیاتی دباؤ کم کرنے کے لیے سیگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ ان افراد کی نسبت زیادہ ڈیپریشن کا شکار ہوتے ہیں جو سیگریٹ نوشی نہیں کرتے یا انہوں نے تمباکو نوشی ترک کردی ہوتی ہے۔

تحقیق کی تیاری میں 12 سے 17 سال کی عمر کے افراد کا طبی جائزہ لیا گیا۔ 16 سے 22 فی صد سگریٹ نوشوں میں ڈیپریشن کے اثرات دوسرے افراد کی نسبت زیادہ تھے۔ زیادہ عمرکے افراد میں یہ شرح 9 فی صد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔

محققین کا کہنا ہے کہ صحت عامہ کے ادارے کی جانب سے سگریٹ نوشی کی تعداد کم کرنے کی مساعی جاری ہیں۔ ہم یہ کوشش کررہےہیں کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے ڈیپریشن  اضافے کا رحجان کم کیا جائے اور لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات راسخ کی جائے کہ سیگریٹ نوشی  نفسیاتی دباؤ کم کرنے کے بجائے اس میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سیگریٹ نوشی سے سالانہ 6 ملین افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ 

مختصر لنک:

کاپی