اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے بنجمن نیتن یاھو کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی اخبارات کے مطابق دارالحکومت تل ابیب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موشے یعلون نے کہا کہ وہ جلد ہی ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کا اعلان کرنے والے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا مقابلہ بنجمن نیتن یاھو سے ہے۔
عبرانی ریڈیو کے تحت رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزارت دفاع کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے موشے یعلون عوامی مقبولیت کی بناء پر حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ کو عام انتخابات میں بدترین شکست سےدوچار کرسکتے ہیں۔
اسرائیلی ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر موشے یعلون ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دیتے ہیں اور وہ اپنے ساتھ موشے کحلون کی قیادت میں قائم ’’We All‘‘ نامی سیاسی جماعت اور سابق وزیر گیدعون ساعر کو ملاتے ہوئے سیاسی اتحاد تشکیل دیتے ہیں تو وہ 120 رکنی پارلیمنٹ میں 25 نشستیں جیت سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت کو پارلیمانی انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھونے ’اسرائیل بیتنا‘ نامی شدت پسند سیاسی جماعت کو کابینہ میں شامل کرتے ہوئے اس جماعت کے لیڈر آوی گیڈور لائبرمین کو وزارت دفاع کا قلم دان سونپ دیا تھا۔ وزیراعظم نے آوی گیڈور کو یہ وزارت سونپنے کے لیے اپنی پارٹی کے سرکردہ لیڈر موشے یعلون کو20 مئی 2016ء کو اس عہدے سے ہٹا دیا جس پروہ دل گرفتہ ہوئے اور کچھ عرصے کے لیے سیاست سے ہی کنارہ کش ہوگئے ہیں۔ تاہم ان کے مقرب حلقوں کا خیال ہے کہ یعلون جلد ہی ایک نئی سیاسی جماعت کا اعلان کریں گے۔