قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’0404‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں فائرنگ کی زد میں آکر فلسطینی نوجوان جام شہادت نوش کرگیا۔
عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رام اللہ میں مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار کی موجودگی کی اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا جہاں موجود فلسطینی مزاحمت کار نے اسرائیلی فوج پر فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ خبر میں شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت باسل الاعرج کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 31 سال اور رہائشی تعلق بیت لحم کے مغربی قصبے الوجہ سے بتایا گیا ہے۔
’0404‘ کے مطابق فلسطینی نوجوان کے خلاف آپریشن میں ایک اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوا ہے۔
قدس پریس کے مطابق سوموار کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی کمانڈو یونٹ کے کمانڈوز نے وسطی رام اللہ میں ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ اس موقع پر فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی۔ کچھ دیر بعد اسرائیلی فوج وہاں سے باہر نکل گئی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مکان کے اندر جگہ جگہ خون بکھرا پڑا تھا اور دیواروں پر بھی گولیوں اور خون کے نشانات موجود تھے۔
شہید فلسطینی نوجوان کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے بھی اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک نوجوان کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔