مسجد اقصیٰ [قبلہ اول] کے امام وخطیب الشیخ یوسف ابو سنینہ نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے مسلسل جرائم فلسطینی شہریوں کے لیے ’لائف ٹیکس‘ کا درجہ رکھتے ہیں۔ صہیونی ریاست یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ بیت المقدس میں رہنے والوں کواس کے مظالم اسی طرح گوارا کرنا ہوں۔ اگر وہ ان مظالم سے نجات چاہتے ہیں تو بیت المقدس سے نکل جائیں ورنہ انہیں یہ سب کچھ برداشت کرنا پڑے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ ابو سنینہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے دھاووں، گرفتاریوں، مکانات کی مسلسل مسماریوں، شہریوں کوبے گھر کیے جانے، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، غزہ کی پٹی کے مسلسل محاصرےاور جیلوں میں ہمارے اسیروں پر ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑے جانے کے باوجود فلسطینی قوم نے جس عزم اور ثابت قدمی کا ثبوت پیش کیا ہے اس کی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو جس طرح کے مشکل حالات کا سامنا ہے اس کا تقاضا ہےکہ فلسطینی مزید ثابت قدمی اور مقدسات کے ساتھ اپنا تعلق مزید مضبوط بنائیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق کل جمعہ کو ہزاروں فلسطینی مسلمانوں نے قبلہ اول میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اورپولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی جس نے جگہ جگہ ناکے لگا کر فلسطینیوں کی قبلہ اول تک رسائی روکنے کے لیے مکروہ ہتھکنڈوں کا اسعتمال کیا۔
اسرائیلی فوج نے حسب معمول گذشتہ روز بھی غزہ کی پٹی کے شہریوں کو قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائی سے محروم رکھا۔