چهارشنبه 30/آوریل/2025

عبادت کی آڑ میں 98 یہودی اشرار کی قبلہ اول کی بے حرمتی

جمعرات 2-مارچ-2017

یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز98 یہودی شرپسندوں نے مذہبی رسومات اور عبادت کیا ادائی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔

 قبل ازیں  سوموار کو101 یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی تھی۔

قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے یہودی اشرار میں متعدد  یہودی طلباء شامل تھے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں  نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر یہودی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ یہودی آباد کاروں کے تازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں مارے جا رہے ہیں جب اسرائیلی انتظامیہ نے یہودی آباد کاروں کے لیے دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ یہودی شرپسند تین گھنٹے صبح اور تین گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اول میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔

یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔

گذشتہ ماہ فروری میں 1599 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ ان میں 118 پولیس اہلکار، فوجی اور انٹیلی جنس اداروں کے وردی پوش اہلکار اور دیگر مذہبی یہودی اشرار شامل تھے۔

جميع الحقوق محفوظة – المركز الفلسطيني للإعلامخیال رہے کہ گذشتہ برس [2016ء] کے دوران مسجد اقصیٰٗ پر یہودی آباد کاروں کے دھاوں کے نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے۔ گذشتہ برس 17 ہزار 474 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔

مختصر لنک:

کاپی