فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے اسے شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان سعد ممد علی قیسیہ کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جب اس نے ایک یہودی آبادکار کو چاقو گھونپ کر زخمی کردیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 24 سالہ سعد القیسیہ شدید زخمی ہوگیا۔ فوری طبی امداد نہ ملنے کے باعث اس نے کئی گھنٹے سڑک پر تڑتڑپ کر جان دے دی۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت سعد محمد علی قیسیہ کے نام سے کی ہے جس کی عمر 24 سال بتائی جاتی ہے۔ اس کا رہائشی تعلق جنوبی الخلیل کے الظاھریہ قصبے سے تھا۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 10 کے مطابق فلسطینی شہری کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے ایک یہودی آبادکار پر چاقو حملہ کرکے اسے زخمی کردیا تھا۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’0404‘ کے مطابق فلسطینی شہری چپکے سے الظاھریہ سے نکل کر ’تینا‘ یہودی کالونی میں داخل ہوا اور ایک یہودی آباد کار پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کردیا۔ اس سے قبل کہ وہ یہودی آباد کار دوسرا وار کرتا فوجیوں نے اسے گولیاں ماردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا تھا۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد اس کی شہادت کی خبر بھی سامنے آگئی تھی۔
خیال رہے کہ فروری 2017ء میں غرب اردن میں اسرائیلی فوج پر 17 فدائی حملوں کا اندراج کیا گیا ہے۔ ان حملوں میں دو مقامات پر فائرنگ، چاقو گھونپنے کے6، گاڑیوں تلے کچلنے کے 7 اور یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر سنگ باری اور پٹرول بم حملوں کے 52 واقعات سامنے آئے ہیں۔