لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’عین الحلوۃ‘ میں گذشتہ روز کشیدگی کے واقعے پر فلسطینی سیاسی جماعتوں کی طرف سے شدید تشویش کا اظہارکیا گیا ہے۔ تحریک ’فتح‘ نےعین الحلوۃ پناہ گزین کیمپ میں گذشتہ روز ہونے والی کشیدگی، فائرنگ اور ایک بچے کی شہادت کی ذمہ داری لبنان کے بعض مقامی گروپوں پرعاید ہوتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کےمرکزی کمیٹی کے رُکن عزام الاحمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب سے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے لبنان کا دورہ کیا ہے لبنان کے بعض مخصوص حلقے تحریک فتح اور صدرمحمود عباس کے خلاف اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں تشدد کو ہوا دینے میں لبنانی اداروں اور گروپوں کا ملوث ہونا خطرناک ہے۔
تحریک فتح کے کسی اہم رہ نما کی جانب سے عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں کشیدگی کی ذمہ داری لبنان حکام پر عاید کیے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔
عین الحلوۃ میں کشیدگی کی ذمہ داری لبنانی حکام پر ایک ایسے وقت میں عاید کی گئی ہے جب دوسری جانب حال ہی میں صدرمحمود عباس نے اپنے دورہ لبنان کے موقع پر لبنانی صدر کو تجویز پیش کی تھی کہ وہ پناہ گزین کیمپوں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری فلسطینی تنطیموں سے لے لیں اور کیمپوں کو فوج کے حوالے کریں۔
عزام الاحمد نے کہا کہ ہم عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں ہونے والی کشیدگی پر نظررکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک فلسطینی بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔