اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ پر پابندیوں کے خلاف اور ’راٹئس واچ‘ کے ساتھ فلسطین کی 21 انسانی حقوق کی تنظیموں نے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی اکیس فلسطینی تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے ہیں جس میں ’ہیومن رائٹس واچ‘ کے مندوب کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی انتقامی پالیسی اور ’ہیومن رائٹس واچ‘ کے مندوب کو کام کی اجازت دینے سے روکنا جمہوری اور شہری آزادیوں پر حملہ ہے۔ ایک ایسی بین الاقوامی تنظیم جو 91 ممالک میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھتی ہے کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اندرون اسرائیل قدغنیں عاید کرنے کا کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانون جواز نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست انسانی حقوق کی تنظیموں کو انتقامی پالیسی کا نشانہ بنا کر پوری دنیا میں اپنے نسل پرست تشخص کو راسخ کررہی ہے۔ صہیونی ریاست کے اس اقدام سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی اپنے جرائم سے خوف زدہ ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا گلہ گھوٹ کر اپنے جرائم کی پردہ پوشی کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والی تنظیموں میں بتسلیم، اسرائیل ایم نسٹی انٹرنیشنل، بمکوم، جیشاہ، جنرل کمیٹی برائے انسداد تشدد، ھموکید، مرکز دفاع برائے فرد، انسانی حقوق دفاع فنڈ، حقل، رابطہ دفاع برائے انسانی حقوق، یش دین، محسوم واچ، مرکز عدالہ، عمق شفہ، عقفوت، یکجہتی فورم برائے مساوات، ویمن پیس الائنس، ڈاکٹرز برائے انسانی حقوق اور شوفریم شتیکا نے دستخط کے ہیں۔
خیال ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے بتایا کہ صہیونی حکومت نے تنظیم کو فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورت حال کی نگرانی کرنے کی اجازت دینے سے روک دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ ‘ہیومن رائٹس واچ‘ فلسطینیوں کی ’بے جا حمایت‘ کر رہی ہے۔ اس لیے اس گروپ کو اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں سروسز فراہم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے تنظیم کے اسرائیل میں متعین ڈائریکٹر کوکام سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل اسے انسانی حقوق کے نمائندہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے تنظیم کے ایک سینیر عہدیدار عمر شاکر کو اپنی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ صہیونی ریاست کا دعویٰ ہے کہ ہیومن رائٹس واچ فلسطینیوں کی سیاسی خدمت کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی حمایت میں پروپیگنڈہ کرتے ہوئے اسرائیل کو بدنام کرنے میں مصروف ہے۔