تُرکی کے شہراستنبول میں بیرون ملک مقیم فلسطینیوں کا عظیم الشان اجتماع عام آج دوسرے اور آخری روز میں جاری ہے۔ کانفرنس کے دوسرےسیشن میں مقررین اور حاضرین نے ایک بار پھر فلسطینی قوم کے دیرینہ مطالبات اور حقوق پر کوئی سمجھوتا نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آج اتوار کے روز استنبول فلسطین کانفرنس میں شریک مقررین نے کہا کہ 70 سال سے فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ فلسطینیوں کو ان کے وطن اصلی سے دور کرنے کے لیے فوجی طاقت سمیت ہرطرح کے مکروہ حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ارض فلسطین کے چپے چپے پرغاصب صہیونیوں کو آباد کرکے فلسطینیوں سے ان کا وطن چھینا جا رہا ہے۔ مگر فلسطینی اپنے حقوق کے لیے زمان ومکان کی قید سے آزاد ہو کر جدو جہد جاری رکھیں گے۔
آج فلسطینی قوم کو اپنے وطن پر اپنا پرچم لہرانے سے روکا گیا ہے تو فلسطینی قوم مایوس اور ناامید نہیں۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب فلسطینی قوم ایک بار پھر اپنے وطن میں آزادی کے ساتھ سانس لے رہے ہوں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق استنبول کانفرنس میں مجموعی طور پر 50 ممالک میں مقیم 6000 نمائندہ فلسطینی شرکت کررہے ہیں۔ یہ کانفرنس بیرون ملک فلسطینیوں کی سب سے بڑی کانفرنس اور اجتماع ہے۔
دنیا کے مختلف ملکوں سے فلسطینی قومی حمیت، وطن سے محبت اور آزادی کا جذبہ لیے استنبول اجتماع میں شریک ہیں۔
کوئی لبنان کےعین الحلوہ پناہ گزین کیمپ سے آیا ہے تو دوسرا اردن کی وادی البقعہ سے شرکت کے لیے استنبول پہنچا ہے۔ کوئی یورپ سے اور کوئی مشرق وسطیٰ کے کسی دوسرے ملک سے وہاں آیا ہے۔ مگر ان سب کے دل وطن کی محبت میں دھڑکتے ہیں۔