شنبه 16/نوامبر/2024

عباس ملیشیا کےجلادوں کا صحافی پرہو لناک تشدد کے15 ہتھکنڈوں کا استعمال

ہفتہ 25-فروری-2017

فلسطینی پریس کلب نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے عقوبت خانے میں ایک سینیر فلسطینی صحافی کو مسلسل 20 دن تک 15 مختلف اقسام کے وحشیانہ تشدد کے حربوں سے اذیتیں دی جاتی رہی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ پریس کلب کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے صحافی سامی الساعی کے خلاف دہرے اور سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔ انہوں نے پہلا جرم ایک صحافی کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کرکے آزادی صحافت پرحملہ کیا اور دوسرا ظلم سینیر صحافی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صحافی سامی الساعی کو بیس دنوں تک مسلسل ایک فوجی حراستی مرکز میں 15 مختلف اقسام کے وحشیانہ تشدد کے حربوں کا استعمال کیا۔

فلسطینی پریس کلب کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ مضروب صحافی سامی الساعی کے ساتھ مل کر فلسطینی اتھارٹی کے جلادوں کے خلاف عدالت میں دعویٰ دائر کریں گے۔ پریس کلب نے فلسطینی پراسیکیوٹر جنرل اور سپریم کورٹ پربھی زور دیا ہے کہ وہ صحافی پر تشدد کا از خود نوٹس لیں اور جیلوں میں سیاسی بنیادون پر حراست میں لیے گئے کارکنوں اور صحافیوں کو اذیتیں سے نجات دلائیں۔

خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے غرب اردن کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے صحافی سامی الساعی کو گذشتہ مہینے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد الساعی کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے اسے پولیس کے حراستی مرکز مین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دوران حراست عباس ملیشیا کے جلادوں نے الساعی پر فرقہ وارانہ نعروں کے الزام میں بدترین تشدد کیا۔

مختصر لنک:

کاپی