جرمنی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح ہم ناک کے ذریعے چیزوں کی بو سونگھ سکتے ہیں، اسی طرح دل بھی چیزوں کی بو سونگھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمنی کی میونخ، بون، توبنگن اور کولونیا یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر دل کی سونگھنے کی صلاحیت کی تحقیقات کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دل کی دھڑکنیں فیٹی ایسڈ میں فرق محسوس کرتے ہوئے چیزوں کی بو کو محسوس کرسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دل نہ صرف چیزوں کی بو سونگھنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ امراض کے علاج سے استفادے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈوئچے فیلے مرکز کے مطابق خون میں شوگر کے مریض چربی کے ایسڈ کو محسوس کرسکتے ہیں۔ دل کا یہ وظیفہ دل کی دھڑکن کی رفتار کو کم کرتا ہے۔
چربی سونگھنے کے بعد ذیابیطس کے مریضو کے ہاں دل کی دھڑکن کم ہوجاتی ہے۔ یہ چربی اگرچہ جسم کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔
جرمنی میں سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر میں 80 لاکھ افراد شوگر اور ذیابیطس کے مرض کا شکار ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے ذریعے بو سونگھنے سے ذیابیطس کے مرض کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ کئی دوسری بیماریوں کے خطرات میں بھی مدافعت پیدا ہوتی ہے۔