چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل غرب اردن کو اپنی حدود میں شامل کرنے سے باز رہے:یور یونین

ہفتہ 25-فروری-2017

یورپی یونین کے ہائی کمیشن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کے عرب علاقوں میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ روکتے ہوئے امن بات چیت کا بلا تاخیر آغاز کرے۔ یونین کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فلسطینی علاقے غرب اردن کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کے ہائی کمشنر نیوکلیس سائلیکیوٹز نے ایک بیان عالمی برادری اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے یک طرفہ اقدامات کے حقائق جاننے کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن فوری طور پر فلسطین روانہ کرے تاکہ غرب اردن اور بییت المقدس میں یہودی آباد کاری کے حقائق معلوم کیے جاسکیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غرب اردن میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کیے گئے یا غرب اردن کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ یورپی یونین کے ہائی کمشنر نے یہ بیان فلسطین، اسرائیل اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کے دورے کے اختتام پر جاری کیا ہے۔

یورپی یونین کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ نصف صدی کے بعد آج ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خطے میں قیام امن کے لیے موجودہ پالیسیاں موثر ثابت نہیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری صرف قراردادوں کی منظوری تک نہیں بلکہ پر عمل درآمد بھی ہونی چاہیے۔

سائلیکوٹز نے کہا کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ گذشتہ برس منظور کی گئی قرارداد 2334 پر فوری اور بلا تاخیر عمل درآمد کرایا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی