اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے بیت المقدس میں ایک نئے سیاحتی منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت مشرقی بیت المقدس میں جبل زیتون کی پہاڑی چوٹیوں پر سیاحتی مقاصد کے لیے تعمیرات کی جائیں گی۔
اسرائیل کے ہفت ہروزہ عبرانی جریدے’یروشلم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی بلدیہ کی ضلعی پلاننگ وڈویلپمنٹ کمیٹی نے جبل زیتون کی چوٹیوں پر ایک نئے سیاحتی پارک کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کی منظوری کے بعد فلسطینی شہریوں کو اپنی اراضی کے استعمال سے محروم کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی طرف سے منظور کردہ منصوبے کے تحت کھدائی اور تعمیرات کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔
یہ سیاحتی منصوبہ ایک طرف جبل زیتون اور دوسری طرف بیت المقدس کی عبرانی یونیورسٹی کے درمیان ہے جس کی لمبائی 3.6 کلو میٹر تک بتائی جاتی ہے۔
سیاحتی منصوبے کے لیے سلب کی گئی فلسطینی اراضی پر 17 سیاحتی پوائنٹس بنائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ایک سڑک کی تعمیر، انفارمیشن سینٹرن، ٹیکٹ گھر، کولڈرنکس شاپ، پلبلک ٹوائلٹ، گودام اور کار پارکنگ بنائی جائے گی۔
منصوبے پر کام بیت المقدس ڈویلپمنٹ اتھارٹی، وزارت سیاحت اور القدس بلدیہ کے اشتراک سے کی جائے گی جس پر قریبا 25 ملین شیکل کی رقم کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔